اپنی آخرت کو خسارے میں نہ ڈالو
✍️ محمد حبیب اللہ بیگ ازہری
آخرت کے نقصان پر دنیا کے نقصان کو ترجیح دو، صحابی رسول حضرت ابو الیسر نے فرمایا:
لأن اعطيه من متاع الدنيا أهون علي من حسناتي يوم القيامة.
( الادب المفرد، حديث نمبر 187 )
یعنی میرے لیے آسان یہ ہے کہ میں اپنے غلام کو دنیا کی پونجی دے دوں، لیکن میرے لیے یہ بہت گراں ہے کہ وہ آخرت میں مجھ سے میری نیکیاں لے لے۔
یعنی میں یہی چاہتا ہوں کہ میں اپنے مزدور، غلام یا مد مقابل کو دنیا میں اس کا جائز حق یا اس سے کچھ زائد دے کر راضی کردوں، اور بری ہو جاؤں، مجھے یہ پسند نہیں کہ میں کسی کو دنیا میں اس کے حق سے محروم کردوں، اور آخرت میں اس کے بدلے اپنی نیکیاں دوں، کیوں کہ فانی دنیا کا خسارہ آخرت کے خسارے کے مقابلے میں کچھ نہیں ہے۔
ماشاء اللہ، بارک اللہ. آپ کی مختصر سی تحریر میں وہ جامعیت ہوتی ہے کہ پڑھنے، سمجھنے والے کے لئے اس میں اتنا کچھ ہوتا ہے کہ اس کی زندگی میں انقلاب آ جائے
جواب دیںحذف کریںایک تبصرہ شائع کریں